اس علم کے موتی (حافظ عبد المنان نورپوری رحمہ اللہ ) کو بہت یاد کیا
شاعر : محمد رفیق طاہر
آج پھر انکی ہے یاد آئی
اس علم کے موتی کو بہت یاد کیا
نکھارا تھا جس نے رخ زیبائے چمن
میدان عمل کو جس نے آباد کیا
دیکر لہو جس نے غنچہء محمدی کو
عِلم کے طالب کا بہت دل شاد کیا
پھیلا کر علم اس نے ہر سو
ضال کو بھی ھاد کیا
چہار طرف جلائے تھے دیپ علم
عالَم کو علم کا صیاد کیا
جبل علم کو ہے یہ شکوہ
حجر بے زباں کو مناد کیا
آج پھر انکی ہے یاد آئی
اس علم کے موتی کو بہت یاد کیا
نکھارا تھا جس نے رخ زیبائے چمن
میدان عمل کو جس نے آباد کیا
دیکر لہو جس نے غنچہء محمدی کو
عِلم کے طالب کا بہت دل شاد کیا
پھیلا کر علم اس نے ہر سو
ضال کو بھی ھاد کیا
چہار طرف جلائے تھے دیپ علم
عالَم کو علم کا صیاد کیا
جبل علم کو ہے یہ شکوہ
حجر بے زباں کو مناد کیا
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق